এয় জান ও জিগর
===================
اے جان و جگر
- احمد نور سجّاد
اے جان و جگر شافی محشر
مجھے تجھ سے محبت ہے،
بدن کا میرے حصّے سارے
بس تیرے رحمت ہے.
سہارا تو ہے دونوں علم کی
چمک سا نور وہ اندھیری گھر کی
یا ولی دو علم
پایا تیرے ہی کرم
میرے کیا خوش قسمت ہے.
ہے وہ کون خوب تیرے دیکھے ہے سرکار
مولا ہی دیکھا تیرے خوب کا بہار
گیلیکسی کا ہر آفتاب
اور دنیا کے محتاب
کہے کتنا خوب ان کی صورت ہے.
احمد لکھ رہا ان کی شانوں میں کلام
نال دے دے اس کے واطسے ہوگا بڑا انعام
صبح ہو یہ پھر ہو شام
منھ میں ان کا ہی کلام
یہ تو میرے جینے کا عادت ہے.